حواس لوٹ لیے شورش تمنا نے
حواس لوٹ لیے شورش تمنا نے
ہری رتوں کے لیے بن گئے ہیں دیوانے
بدلتے دیر نہیں لگتی اب حقیقت کو
جو کل کی باتیں ہیں وہ آج کے ہیں افسانے
ہے اب تو قطع تعلق کی ایک ہی صورت
خدا کرے تو ہمیں دیکھ کر نہ پہچانے
جو تیرے کوچے سے نکلے تو اک تماشہ تھے
عجیب نظروں سے دیکھا ہے ہم کو دنیا نے
سفر میں کوئی کسی کے لیے ٹھہرتا نہیں
نہ مڑ کے دیکھا کبھی ساحلوں کو دریا نے
خزاں نے دست بصارت کو ڈس لیا فارغؔ
چلے تھے قافلۂ فصل گل کو ٹھہرانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.