ہوا سے استفادہ کر لیا ہے
چراغوں کو لبادہ کر لیا ہے
بہت جینے کی خواہش ہو رہی تھی
سو مرنے کا ارادہ کر لیا ہے
میں گھٹتا جا رہا ہوں اپنے اندر
تمہیں اتنا زیادہ کر لیا ہے
جو کاندھوں پر اٹھائے پھر رہا تھا
وہ خیمہ ایستادہ کر لیا ہے
نہ تھا کچھ بھی مری پیچیدگی میں
تو میں نے خود کو سادہ کر لیا ہے
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 29)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 31)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.