Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا کے ساتھ یہ کیسا معاملہ ہوا ہے

حمیرا راحتؔ

ہوا کے ساتھ یہ کیسا معاملہ ہوا ہے

حمیرا راحتؔ

MORE BYحمیرا راحتؔ

    ہوا کے ساتھ یہ کیسا معاملہ ہوا ہے

    بجھا چکی تھی جسے وہ دیا جلا ہوا ہے

    حضور آپ کوئی فیصلہ کریں تو سہی

    ہیں سر جھکے ہوئے دربار بھی لگا ہوا ہے

    کھڑے ہیں سامنے کب سے مگر نہیں پڑھتے

    وہ ایک لفظ جو دیوار پر لکھا ہوا ہے

    ہے کس کا عکس جو دیکھا ہے آئینے سے الگ

    یہ کیسا نقش ہے جو روح پر بنا ہوا ہے

    یہ کس کا خواب ہے تعبیر کے تعاقب میں

    یہ کیسا اشک ہے جو خاک میں ملا ہوا ہے

    یہ کس کی یاد کی بارش میں بھیگتا ہے بدن

    یہ کیسا پھول سر شاخ جاں کھلا ہوا ہے

    ستارہ ٹوٹتے دیکھا تو ڈر گئی راحتؔ

    خبر نہ تھی یہی تقدیر میں لکھا ہوا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے