ہوا کے ساتھ یہ کیسا معاملہ ہوا ہے
ہوا کے ساتھ یہ کیسا معاملہ ہوا ہے
بجھا چکی تھی جسے وہ دیا جلا ہوا ہے
حضور آپ کوئی فیصلہ کریں تو سہی
ہیں سر جھکے ہوئے دربار بھی لگا ہوا ہے
کھڑے ہیں سامنے کب سے مگر نہیں پڑھتے
وہ ایک لفظ جو دیوار پر لکھا ہوا ہے
ہے کس کا عکس جو دیکھا ہے آئینے سے الگ
یہ کیسا نقش ہے جو روح پر بنا ہوا ہے
یہ کس کا خواب ہے تعبیر کے تعاقب میں
یہ کیسا اشک ہے جو خاک میں ملا ہوا ہے
یہ کس کی یاد کی بارش میں بھیگتا ہے بدن
یہ کیسا پھول سر شاخ جاں کھلا ہوا ہے
ستارہ ٹوٹتے دیکھا تو ڈر گئی راحتؔ
خبر نہ تھی یہی تقدیر میں لکھا ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.