ہر لمحہ دل دوز خموشی چیخ رہی ہے
ہر لمحہ دل دوز خموشی چیخ رہی ہے
میں ہوں جہاں تنہائی میری چیخ رہی ہے
گھر کے سب دروازے کیوں دیوار ہوئے ہیں
گھر سے باہر دنیا ساری چیخ رہی ہے
خالی آنکھیں سلگ رہی ہیں خشک ہیں آنسو
اندر اندر دل کی اداسی چیخ رہی ہے
طوفانوں نے سارے خیمے توڑ دئیے ہیں
یوں لگتا ہے ساری خدائی چیخ رہی ہے
رات کی چیخوں سے آباد ہوا ہر خطہ
کب سے نوید صبح بچاری چیخ رہی ہے
کاروبار نہ کرنا لوگو دیکھو دل ہے
اک مدت سے روح ہماری چیخ رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.