ہمیشہ خون شہیداں کے رنگ سے آباد
ہمیشہ خون شہیداں کے رنگ سے آباد
یہ کربلائے معلیٰ یہ بصرہ و بغداد
جہاں کو پھر سے نوید بہار دیتے ہیں
ابو غریب کی جیلوں کے کچھ ستم ایجاد
حیات و مرگ کے سب مرحلے تمام ہوئے
کفن لپیٹ کے نکلے ہیں ہرچہ باد آباد
پرانی بستیاں سب خاک و خوں میں غلطاں ہیں
''کریں گے اہل نظر تازہ بستیاں آباد''
لبوں پہ خیر کے نعرے ہیں اور کچھ بھی نہیں
دلوں میں جاگ رہا ہے ضمیر ابن زیاد
عراق خون شہیداں سے سرخ رو ہوگا
بموں کے ڈھیر ہیں لانچر ہیں تیشۂ فرہاد
پہنچ گئے ہیں ہم ایسے دیار میں کہ وحیدؔ
جہاں گناہ تو لازم ہے نیکیاں برباد
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 433)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.