ہماری ہم نفسی کو بھی کیا دوام ہوا
ہماری ہم نفسی کو بھی کیا دوام ہوا
وہ ابر سرخ تو میں نخل انتقام ہوا
یہیں سے میرے عدو کا خمیر اٹھا تھا
زمین دیکھ کے میں تیغ بے نیام ہوا
خبر نہیں ہے مرے بادشاہ کو شاید
ہزار مرتبہ آزاد یہ غلام ہوا
عجب سفر تھا عجب تر مسافرت میری
زمیں شروع ہوئی اور میں تمام ہوا
وہ کاہلی ہے کہ دل کی طرف سے غافل ہیں
خود اپنے گھر کا بھی ہم سے نہ انتظام ہوا
ہوئی ہے ختم در و بام کی کم اسبابی
میسر آج وہ سامان انہدام ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.