ہمارے شہر میں آنے کی صورت چاہتی ہیں
ہمارے شہر میں آنے کی صورت چاہتی ہیں
ہوائیں باریابی کی اجازت چاہتی ہیں
پرندوں سے در و دیوار خالی ہو گئے ہیں
مری آنکھیں نگر کو خوب صورت چاہتی ہیں
لکھے بھی جاؤ لوح خاک پر نقش اداسی
کہ آتی ساعتیں حرف شہادت چاہتی ہیں
دلوں میں قید نا آسودہ ساری التجائیں
حصار حرف میں آنے کی مہلت چاہتی ہیں
زبانوں پر لکھی زخم زباں کی لذتیں اب
در و دیوار پر رنگ جراحت چاہتی ہیں
بہت سے خواب ان میں دھند بن کر رہ گئے ہیں
یہ آنکھیں اذن گریہ کی سعادت چاہتی ہیں
- کتاب : Monthly Usloob (Pg. 540)
- Author : Mushfiq Khawaja
- مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi 180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
- اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.