Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم سے تنہائی کے مارے نہیں دیکھے جاتے

فرحت شہزاد

ہم سے تنہائی کے مارے نہیں دیکھے جاتے

فرحت شہزاد

MORE BYفرحت شہزاد

    ہم سے تنہائی کے مارے نہیں دیکھے جاتے

    بن ترے چاند ستارے نہیں دیکھے جاتے

    ہارنا دن کا ہے منظور مگر جان عزیز

    ہم سے گیسو ترے ہارے نہیں دیکھے جاتے

    دل پھنسا بھی ہو بھنور میں تو کوئی بات نہیں

    رنج میں ڈوبتے پیارے نہیں دیکھے جاتے

    جن کے پیروں میں سمندر تھے جھکائے نظریں

    ان کی آنکھوں میں کنارے نہیں دیکھے جاتے

    چھین لے میری سماعت کی بصارت یارب

    ان لبوں پر مرے نعرے نہیں دیکھے جاتے

    جن کی آہٹ سے بندھی تھی مرے دل کی دھڑکن

    ان نگاہوں کے اشارے نہیں دیکھے جاتے

    طور پتھر تھا مرے دل کو دکھا اپنی جھلک

    پھر یہ کہنا کہ نظارے نہیں دیکھے جاتے

    ماہ کامل بھی جسے دیکھ کے سجدے میں گرے

    آنکھ میں اس کی ستارے نہیں دیکھے جاتے

    مأخذ :
    • کتاب : Aaina Jhuta hai (Pg. 186)
    • Author : Farhat Shahzad
    • مطبع : Al-hamd Publication (1997)
    • اشاعت : 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے