ہم نے تنہا نشینی خریدی تو ہے رونق و شورش انجمن بیچ کر
ہم نے تنہا نشینی خریدی تو ہے رونق و شورش انجمن بیچ کر
مغیث الدین فریدی
MORE BYمغیث الدین فریدی
ہم نے تنہا نشینی خریدی تو ہے رونق و شورش انجمن بیچ کر
شمع محراب دل میں جلائی تو ہے آرزوؤں کا اپنی کفن بیچ کر
مطمئن ہیں بہت آج ارباب فن اپنا سرمایۂ فکر و فن بیچ کر
جیسے آئینہ رکھ دے کوئی ماہ وش حلقۂ زلف کا بانکپن بیچ کر
کھو گیا درد ہنگامۂ شہر میں لٹ رہی ہے دکان متاع نظر
اب بھی توفیق اگر ہے تو اہل جنوں بڑھ کے لے لو اسے جان و تن بیچ کر
رت بدلتی رہی رنگ اڑتے رہے کم نظر باغباں کم نظر ہی رہے
اک خیاباں کو سیراب کرتے رہے آبروئے بہار چمن بیچ کر
ہے فریدیؔ عجب رنگ بزم جہاں مٹ رہا ہے یہاں فرق سود و زیاں
نور کی بھیک تاروں سے لینے لگا آفتاب اپنی اک اک کرن بیچ کر
- کتاب : Kufr-e-tamanna (Pg. 31)
- Author : Mugheesuddeen Faeeidi
- مطبع : Maktaba Jamia LTD in Jamia Nagar, Delhi (1987)
- اشاعت : 1987
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.