ہم مرتبہ نہ سمجھو رتبہ مرا تو جانو
ہم مرتبہ نہ سمجھو رتبہ مرا تو جانو
شان زمن رہو تم مجھ کو گدا تو جانو
یوں تو نکال دے گا صندل بدن کا کس بل
بوسے کی کر دے خواہش پوری موا تو جانو
اب سے بھی سیکھ لو تم پاؤں زمیں پہ دھرنا
کاغذ قلم اٹھایا تم پر لکھا تو جانو
شیشے پہ پا برہنہ چلنا نہیں ہے آساں
کرچیں چبھیں تو جانو تلوا چھلا تو جانو
موئے نے منہ کی کھائی پھر بھی یہ زور زوری
یہ ریختی ہے بھائی تم ریختہ تو جانو
غازی میاں ہیں چھوٹے لیکن بڑی سی دم ہے
یہ دم پھنسی تو جانو کچھ بھی ہوا تو جانو
کہتے ہیں قاسمیؔ بھی بچپن کا ہے چٹورا
ہتھے چڑھے گی جب بھی وہ دل ربا تو جانو
- کتاب : pabarhana(poetry) (Pg. 25)
- Author : shamim qasmi
- مطبع : Educational publishing house (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.