ہم کلامی میں در و دیوار سے
ہم کلامی میں در و دیوار سے
کتنے جذبے رہ گئے اظہار سے
دھوپ بڑھتے ہی جدا ہو جائے گا
سایۂ دیوار بھی دیوار سے
ہجر کا لمحہ مکمل ہو گیا
روشنی جب کٹ گئی مینار سے
ٹوٹ کر بکھرے خود اپنے سوگ میں
دل لگا کر درد کے رخسار سے
نیم وا گلیاں چرا کر لائی ہیں
کیسا سپنا دیدۂ بے دار سے
کتنے ہی مایوس لمحوں کے بھنور
ہم نے ناپے ذہن کے پرکار سے
عمر بھر طارقؔ الجھتے ہی رہے
جسم کی گرتی ہوئی دیوار سے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 376)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.