ہم جوں چکور غش ہیں اجی ایک یار پر
ہم جوں چکور غش ہیں اجی ایک یار پر
بلبل کی طرح جی نہیں دیتے ہزار پر
گر جی میں کچھ نہیں ہے تو دیکھے ہے کیوں مجھے
انگلی کو پھیر پھیر کے تیغے کی دھار پر
پا بوس یار کی ہمیں حسرت ہے اے نسیم
آہستہ آئیو تو ہمارے مزار پر
رخسار پر نمود ہوا خط خبر بھی ہے
یعنی کمر کسی ہے خزاں نے بہار پر
رنگیںؔ تو لے کے بیٹھے ہیں اسباب عیش سب
آوے بشرط یار بھی اپنے قرار پر
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 69)
- Author : hasrat mohani
- مطبع : uttar pardesh urdu acadmy
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.