ہیں اب تو حیلے بہانے کے قیل و قال کے دن
ہیں اب تو حیلے بہانے کے قیل و قال کے دن
بھلا کے رکھ دئے تو نے مری مجال کے دن
کہ دکھ نے کوچۂ شب پار کر لیا شاید
طلوع ہونے لگے اس لیے ملال کے دن
ہر ایک لفظ پشیماں پس غبار سکوت
جواب کی وہ ہوں راتیں کہ پھر سوال کے دن
چراغ صوت و صدا آج کچھ منور ہے
وصال شب کے قریں ہیں مرے غزال کے دن
یہ انتظار کی گھڑیاں یہ شب کا سناٹا
اس ایک شب میں بھرے ہیں ہزار سال کے دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.