Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں اب اس فکر میں ڈوبے ہوئے ہم

شارق کیفی

ہیں اب اس فکر میں ڈوبے ہوئے ہم

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    ہیں اب اس فکر میں ڈوبے ہوئے ہم

    اسے کیسے لگے روتے ہوئے ہم

    کوئی دیکھے نہ دیکھے سالہا سال

    حفاظت سے مگر رکھے ہوئے ہم

    نہ جانے کون سی دنیا میں گم ہیں

    کسی بیمار کی سنتے ہوئے ہم

    رہے جس کی مسیحائی میں اب تک

    اسی کے چارہ گر ہوتے ہوئے ہم

    گراں تھی سائے کی موجودگی بھی

    اب اپنے آپ سے سہمے ہوئے ہم

    کہاں ہیں خواب میں دیکھے جزیرے

    نکل آئے کدھر بہتے ہوئے ہم

    بڑھیں نزدیکیاں اس درجہ خود سے

    کہ اب اس کا بدل ہوتے ہوئے ہم

    رکھیں کیونکر حساب ایک ایک پل کا

    بلا سے روز کم ہوتے ہوئے ہم

    بہت ہمت کا ہے یہ کام شارقؔ

    کہ شرماتے نہیں ڈرتے ہوئے ہم

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    شارق کیفی

    شارق کیفی

    RECITATIONS

    شارق کیفی

    شارق کیفی,

    شارق کیفی

    ہیں اب اس فکر میں ڈوبے ہوئے ہم شارق کیفی

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 54)
    • Author :شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے