ہے غم ہجر نہ اب ذوق طلب کچھ بھی نہیں
ہے غم ہجر نہ اب ذوق طلب کچھ بھی نہیں
آج تم لوٹ کے آئے ہو کہ جب کچھ بھی نہیں
تیرے ٹھکرانے کی نسبت سے ہوئے ہیں مشہور
ہم فقیروں کا یہاں نام و نسب کچھ بھی نہیں
آج یہ بار ملاقات اٹھے گا کیوں کر
اس سے ملنا ہے پہ ملنے کا سبب کچھ بھی نہیں
ایک آواز نے توڑی ہے خموشی میری
ڈھونڈھتا ہوں تو پس ساحل شب کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.