Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہاں وہ میں ہی تھا کہ جس نے خواب ڈھویا صبح تک

ظہیر صدیقی

ہاں وہ میں ہی تھا کہ جس نے خواب ڈھویا صبح تک

ظہیر صدیقی

MORE BYظہیر صدیقی

    ہاں وہ میں ہی تھا کہ جس نے خواب ڈھویا صبح تک

    کون تھا وہ جو مرے بستر پہ سویا صبح تک

    رات بھر کمرے میں میں دبکا رہا اور آسماں

    میری فرقت میں مرے آنگن میں رویا صبح تک

    بلب روشن تھا اندھیرے کو اجازت تھی نہیں

    پھر بھی وہ بستر کے نیچے خوب سویا صبح تک

    لوگ اکڑی پیٹھ لے کر دفتروں سے چل پڑے

    میز کرسی کو ملا آرام گویا صبح تک

    چاندنی شبنم ہوا کی برچھیاں چلنے کو ہیں

    دن گئے کیوں آئے ہو جاؤ رکو یا صبح تک

    اتنے چہروں میں مجھے ہے ایک چہرے کی تلاش

    جس کو میں نے کھو کے پایا پا کے کھویا صبح تک

    ہجر کی شب ان کی آمد کے تصور میں ظہیرؔ

    منتظر آنکھوں نے دامن ہی بھگویا صبح تک

    مأخذ :
    • کتاب : Roshan Waraq Waraq (Pg. 43)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے