گزر گئی جو چمن پر وہ کوئی کیا جانے
گزر گئی جو چمن پر وہ کوئی کیا جانے
جھڑے ہوئے ہیں بہار و خزاں کے افسانے
جہاں پہ چاک گریباں بھی چاک دل بن جائے
گزر رہے ہیں اب ان منزلوں سے دیوانے
مرے لبوں کا تبسم تو سب نے دیکھ لیا
جو دل پہ بیت رہی ہے وہ کوئی کیا جانے
ترے حضور جنہیں کہہ سکی نہ گویائی
مرے سکوت نے دہرا دئے وہ افسانے
نگاہ عشق میں دیر و حرم کی قید نہیں
کہیں بھی شمع جلے اڑ چلیں گے پروانے
تمام وسعت کونین کو ڈبو دیں گے
چھلک گئے جو کہیں اس نظر کے پیمانے
نہ اشتیاق نظارہ نہ اعتبار جمال
ٹھہر گئی ہے کہاں زندگی خدا جانے
نہ شمع بزم پہ کچھ آنچ آئے گی اقبالؔ
خود اپنی آگ میں جلتے رہیں گے پروانے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 341)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.