گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا
گزر چکا ہے زمانہ وصال کرنے کا
یہ کوئی وقت ہے تیرے کمال کرنے کا
برا نہ مان جو پہلو بدل رہا ہوں میں
مرا طریقہ ہے یہ عرض حال کرنے کا
مجھے اداس نہ کر ورنہ ساکھ ٹوٹے گی
نہیں ہے تجربہ مجھ کو ملال کرنے کا
تلاش کر مرے اندر وجود کو اپنے
ارادہ چھوڑ مجھے پائمال کرنے کا
یہ ہم جو عشق میں بیمار پڑتے رہتے ہیں
یہ اک سبب ہے تعلق بحال کرنے کا
عجیب شخص تھا لوٹا گیا مرا سب کچھ
معاوضہ نہ لیا دیکھ بھال کرنے کا
پھر اس کے بعد ہمیشہ ہی چپ رہے محسنؔ
خراج دینا پڑا عرض حال کرنے کا
- کتاب : shor bhi sannata bhi (rekhta website) (Pg. 126)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.