گریز پا ہے نیا راستہ کدھر جائیں
گریز پا ہے نیا راستہ کدھر جائیں
چلو کہ لوٹ کے ہم اپنے اپنے گھر جائیں
نہ موج تند ہے کچھ ایسی جس سے کھیلیں ہم
چڑھے ہوئے ہیں جو دریا کہو اتر جائیں
عجب قرینے کے مجنوں ہیں ہم کہ رہتے ہیں چپ
نہ خاک دشت اڑائیں نہ اپنے گھر جائیں
جبیں ہے خاک سے ایسی لگی کہ اٹھتی نہیں
جنون سجدہ اگر ہو چکا تو مر جائیں
زمانہ تجھ سے یہ کہنا ہے مر چکے ہم لوگ
اب اپنی لاش ترے بازوؤں میں دھر جائیں
ہمیں بچے ہیں یہاں آخر الزماں لیکن
سبھوں کو اپنا تعارف دیں در بہ در جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.