گلہ اے دل ابھی سے کرتا ہے
گلہ اے دل ابھی سے کرتا ہے
عشق کا دم اسی پہ بھرتا ہے
جان دیتا ہے عیش فانی پر
بس اسی زندگی پہ مرتا ہے
راحت جاوداں کو بھول گیا
کوئی دنیا میں یہ بھی کرتا ہے
عشق بن کر جئے تو خاک جیے
زندہ وہ ہے جو ان پہ مرتا ہے
نام پر اس کے سب جو دے بیٹھا
وہی اک ہے جو نام کرتا ہے
وقف مومن ہے آزمائش عشق
اس میں پورا وہی اترتا ہے
جس کو دنیا نے نامراد کیا
وہی ناکام کام کرتا ہے
ہے مسلماں کی بس یہی پہچان
کہ فقط اک خدا سے ڈرتا ہے
قول مومن ہے اس کے فعل کی شرح
وہ جو کہتا ہے کر گزرتا ہے
مطمئن رہ دلا وہ جان جہاں
وعدہ کر کے کہیں مکرتا ہے
میرے رنگ کفن کی شوخی دیکھ
یوں ہی عاشق ترا سنورتا ہے
آج کر لو جو کر سکو کل تک
کون جیتا ہے کون مرتا ہے
قلزم عشق میں گرا سو گرا
اس کا ڈوبا کہیں ابھرتا ہے
اس قدر احتیاط اے صیاد
کہ قفس میں بھی پر کترتا ہے
وہی دن ہے ہماری عید کا دن
جو تری یاد میں گزرتا ہے
مئے اسلام کا بھلا جوہرؔ
نشہ چڑھ کر کہیں اترتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.