Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غموں کی دھوپ میں ملتے ہیں سائباں بن کر

افضل الہ آبادی

غموں کی دھوپ میں ملتے ہیں سائباں بن کر

افضل الہ آبادی

MORE BYافضل الہ آبادی

    غموں کی دھوپ میں ملتے ہیں سائباں بن کر

    زمیں پہ رہتے ہیں کچھ لوگ آسماں بن کر

    اڑے ہیں جو ترے قدموں سے خاک کے ذرے

    چمک رہے ہیں فلک پر وہ کہکشاں بن کر

    جنہیں نصیب ہوئی ہے ترے بدن کی نسیم

    مہک رہے ہیں زمیں پر وہ گلستاں بن کر

    میں اضطراب کے عالم میں رقص کرتا رہا

    کبھی غبار کی صورت کبھی دھواں بن کر

    مری صداؤں کو اب تو پناہ مل جائے

    تجھے پکار رہا ہوں تری زباں بن کر

    میں اس زمین کی وسعت پہ سیر کرتا ہوں

    فلک کے چاند ستاروں کا رازداں بن کر

    مسرتوں کی فضا میں سدا وہ رہتے ہیں

    جو غم کے ماروں سے ملتے ہیں مہرباں بن کر

    انہیں کو شان چمن یہ زمانہ کہتا ہے

    چمن کو لوٹ رہے ہیں جو باغباں بن کر

    میں حرف حرف جسے پڑھ چکا ہوں اے افضلؔ

    ورق ورق پہ وہ بکھرا ہے داستاں بن کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے