گہ پیر شیخ گاہ مرید مغاں رہے
گہ پیر شیخ گاہ مرید مغاں رہے
اب تک تو آبرو سے نبھی ہے جہاں رہے
دنیا میں ہم رہے تو کئی دن پہ اس طرح
دشمن کے گھر میں جیسے کوئی میہماں رہے
اے دیدہ دل کو روتے ہو کیا تم ہمیں تو یاں
یہ جھینکنا پڑا ہے کسی طرح جاں رہے
قسمت تو دیکھ بار بھی اپنا گرا تو واں
جس دشت پر خطر میں کئی کارواں رہے
صحبت کی گرمی ہم سے کوئی سیکھے مثل شمع
سارے ہوئے سفید پہ تد بھی جواں رہے
مسجد سے گر تو شیخ نکالا ہمیں تو کیا
قائمؔ وہ مے فروش کی اپنے دکاں رہے
قائمؔ اسی زمیں کو تو پھر کہہ پر اس طرح
سن کر جسے کہ چرخ میں نت آسماں رہے
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.