گئے دنوں کی رقابت کو وہ بھلا نہ سکے
گئے دنوں کی رقابت کو وہ بھلا نہ سکے
شریک بزم تھے لیکن نظر ملا نہ سکے
عذاب ہجر کے لمحات ہم بھلا نہ سکے
دیار غیر میں اک پل سکون پا نہ سکے
بہت بعید نہ تھا مسئلوں کا حل ہونا
انا کے پاؤں سے زنجیر ہم ہٹا نہ سکے
تعلقات میں حد درجہ احتیاط رہی
قریب آ نہ سکے وہ مجھے بھلا نہ سکے
فریب کھا گئے تب جا کے انکشاف ہوا
قریب رہ کے بھی ہم ان کو آزما نہ سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.