فضا کا رنگ نکھرتا دکھائی دیتا ہے
فضا کا رنگ نکھرتا دکھائی دیتا ہے
ہے شب تمام کہ سپنا دکھائی دیتا ہے
لہو کا رنگ ہے مٹ کر بھی رنگ لائے گا
افق کا رنگ سنہرا دکھائی دیتا ہے
وہ جس نے دھوپ کے میلے کو چھت مہیا کی
سڑک پہ اس کا بسیرا دکھائی دیتا ہے
میں کون ہوں کہ ہے سب کانچ کا وجود مرا
مرا لباس بھی میلا دکھائی دیتا ہے
سراب لب پہ سجائے ہر ایک پھرتا ہے
مجھے تو شہر بھی صحرا دکھائی دیتا ہے
تنے کو چھوڑ کے پتوں کو تھامنے والو
تمہیں شجر بھی تماشا دکھائی دیتا ہے
ابھی سے کشتیاں ساحل پہ لے چلے لوگو
ابھی سے تم کو کنارا دکھائی دیتا ہے
وہ سونپ جاتا ہے مجھ کو ہوا کے ہاتھوں میں
اسی کا مجھ کو سہارا دکھائی دیتا ہے
- کتاب : Lahar Lahar (Pg. 44)
- Author : Azra Waheed
- مطبع : Karwan-e-Adab Multan (1989)
- اشاعت : 1989
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.