فصیل ذات سے باہر بھی دیکھنا ہے مجھے
فصیل ذات سے باہر بھی دیکھنا ہے مجھے
شکست خواب کا منظر بھی دیکھنا ہے مجھے
ابھی تو میں نے فقط بارشوں کو جھیلا ہے
اب اس کے بعد سمندر بھی دیکھنا ہے مجھے
بنا رہا ہوں ابھی گھر کو آئنہ خانہ
پھر اپنے ہاتھ میں پتھر بھی دیکھنا ہے مجھے
سپاہ کار جہاں سے نمٹ چکا ہوں مگر
تمہاری یاد کا لشکر بھی دیکھنا ہے مجھے
ابھی تو غم کو سخن کرنا سہل ہے عارفؔ
مقام عجز سخنور بھی دیکھنا ہے مجھے
- کتاب : Quarterly Urdu International (Pg. 124)
- Author : Ashfaq Hussain
- مطبع : 80, Richmond Street West, Suite 201, Toronto, Ontario Canada M5H 2A4 (May, July 1983 Issue-2)
- اشاعت : May, July 1983 Issue-2
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.