فقیرانہ طبیعت تھی بہت بے باک لہجہ تھا
فقیرانہ طبیعت تھی بہت بے باک لہجہ تھا
کبھی مجھ میں بھی ہنستا کھیلتا اک شخص رہتا تھا
بگولے ہی بگولے ہیں مری ویران آنکھوں میں
کبھی ان رہ گزاروں میں کوئی دریا بھی بہتا تھا
تجھے جب دیکھتا ہوں تو خود اپنی یاد آتی ہے
مرا انداز ہنسنے کا کبھی تیرے ہی جیسا تھا
کبھی پرواز پر میری ہزاروں دل دھڑکتے تھے
دعا کرتا تھا کوئی تو کوئی خوش باش کہتا تھا
کبھی ایسے ہی چھائی تھیں گلابی بدلیاں مجھ پر
کبھی پھولوں کی صحبت سے مرا دامن بھی مہکا تھا
میں تھا جب کارواں کے ساتھ تو گل زار تھی دنیا
مگر تنہا ہوا تو ہر طرف صحرا ہی صحرا تھا
بس اتنا یاد ہے سویا تھا اک امید سی لے کر
لہو سے بھر گئیں آنکھیں نہ جانے خواب کیسا تھا
- کتاب : Khwab Patthar Ho Gaye (Pg. 11)
- Author : Manish Shukla
- مطبع : Skylark House of Publications, 52 Shiv Vihar, Sector-1, Jankipuram, Lucknow-21 (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.