ایک تصویر کہ اول نہیں دیکھی جاتی
دیکھ بھی لوں تو مسلسل نہیں دیکھی جاتی
دیکھی جاتی ہے محبت میں ہر اک جنبش دل
صرف سانسوں کی ریہرسل نہیں دیکھی جاتی
اک تو ویسے بڑی تاریک ہے خواہش نگری
پھر طویل اتنی کہ پیدل نہیں دیکھی جاتی
ایسا کچھ ہے بھی نہیں جس سے تجھے بہلاؤں
یہ اداسی بھی مسلسل نہیں دیکھی جاتی
سامنے اک وہی صورت نہیں رہتی اکثر
جو کبھی آنکھ سے اوجھل نہیں دیکھی جاتی
میں نے اک عمر سے بٹوے میں سنبھالی ہوئی ہے
وہی تصویر جو اک پل نہیں دیکھی جاتی
اب مرا دھیان کہیں اور چلا جاتا ہے
اب کوئی فلم مکمل نہیں دیکھی جاتی
اک مقام ایسا بھی آتا ہے سفر میں جوادؔ
سامنے ہو بھی تو دلدل نہیں دیکھی جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.