ایک تصویر جلانی ہے ابھی
ہاں مگر آنکھ میں پانی ہے ابھی
اس نے جب ہاتھ ملایا تو لگا
دل میں اک پھانس پرانی ہے ابھی
ابھی باقی ہے بچھڑنا اس سے
نا مکمل یہ کہانی ہے ابھی
اے ہوا ایسی بھی عجلت کیا ہے؟
کیا کہیں آگ لگانی ہے ابھی
راستہ روک رہی ہے اک یاد
یہ بھی دیوار گرانی ہے ابھی
یہ جو پتھر ہیں انہیں ٹوٹنا ہے
میرے اشکوں میں روانی ہے ابھی
وقت یہ پوچھ رہا ہے طارقؔ
گرد کچھ اور اڑانی ہے ابھی؟
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.