ایک خدا پر تکیہ کر کے بیٹھ گئے ہیں
ایک خدا پر تکیہ کر کے بیٹھ گئے ہیں
دیکھو ہم بھی کیا کیا کر کے بیٹھ گئے ہیں
پوچھ رہے ہیں لوگ ارے وہ شخص کہاں ہے
جانے کون تماشا کر کے بیٹھ گئے ہیں
اترے تھے میدان میں سب کچھ ٹھیک کریں گے
سب کچھ الٹا سیدھا کر کے بیٹھ گئے ہیں
سارے شجر شادابی سمیٹے اپنی اپنی
دھوپ میں گہرا سایہ کر کے بیٹھ گئے ہیں
لوٹ گئے سب سوچ کے گھر میں کوئی نہیں ہے
اور یہ ہم کہ اندھیرا کر کے بیٹھ گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.