ایک جھونکا اس طرح زنجیر در کھڑکا گیا
ایک جھونکا اس طرح زنجیر در کھڑکا گیا
میں یہ سمجھا بھولنے والے کو میں یاد آ گیا
عمر بھر کی بات بگڑی اک ذرا سی بات میں
ایک لمحہ زندگی بھر کی کمائی کھا گیا
اے زمیں تجھ کو محبت سے بسانے کے لیے
آسمانوں کی بلندی سے مجھے پھینکا گیا
انقلاب دہر برحق لیکن ایسا انقلاب
وہ کہیں پائے گئے اور میں کہیں پایا گیا
آئینہ دکھلانے آئے تھے پریشانی کے دن
تھا مرا چہرہ مگر مجھ سے نہ پہچانا گیا
آپ نے اپنی زباں سے جس کو اپنا کہہ دیا
وہ دوانہ ہر جگہ کھویا ہوا پایا گیا
خیریت کیا پوچھتے ہو گیسوئے حالات کی
وقت ہی الجھا گیا تھا وقت ہی سلجھا گیا
اس طرف جاتے ہوئے اب دل دہلتا ہے نذیرؔ
زندگی میں جس طرف سے بارہا آیا گیا
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 268)
- Author : Nazeer Banarsi
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.