ایک بھٹکے ہوئے لشکر کے سوا کچھ بھی نہیں
ایک بھٹکے ہوئے لشکر کے سوا کچھ بھی نہیں
زندگانی مری ٹھوکر کے سوا کچھ بھی نہیں
آپ دامن کو ستاروں سے سجائے رکھئے
میری قسمت میں تو پتھر کے سوا کچھ بھی نہیں
تیرا دامن تو چھڑا لے گئے دنیا والے
اب مرے ہاتھ میں ساغر کے سوا کچھ بھی نہیں
میری ٹوٹی ہوئی کشتی کا خدا حافظ ہے
دور تک گہرے سمندر کے سوا کچھ بھی نہیں
لوگ بھوپال کی تعریف کیا کرتے ہیں
اس نگر میں تو ترے گھر کے سوا کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.