احساس زیاں ہم میں سے اکثر میں نہیں تھا
احساس زیاں ہم میں سے اکثر میں نہیں تھا
اس دکھ کا مداوا کسی پتھر میں نہیں تھا
وہ شخص تو شب خون میں مارا گیا ورنہ
اس جیسا بہادر کوئی لشکر میں نہیں تھا
اب خاک ہوا ہوں تو یہ احوال کھلا ہے
شعلے کے سوا کچھ مرے پیکر میں نہیں تھا
یہ واقعہ میرا تھا کہ تھا سانحہ میرا
میں اپنے ہی گھر میں تھا مگر گھر میں نہیں تھا
ہر عشق کے منظر میں تھا اک ہجر کا منظر
اک وصل کا منظر کسی منظر میں نہیں تھا
- کتاب : Urdu Quarterly BADBAAN (Pg. 205)
- Author : Nasir Bagdadi
- مطبع : E-2, 8/14, Mayar Square, Block No.14 Gulshane-e-Iqbal (Oct. - Dec. 2002,Issue No 8)
- اشاعت : Oct. - Dec. 2002,Issue No 8
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.