Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈوبنے والا تھا دن شام تھی ہونے والی

جاوید شاہین

ڈوبنے والا تھا دن شام تھی ہونے والی

جاوید شاہین

MORE BYجاوید شاہین

    ڈوبنے والا تھا دن شام تھی ہونے والی

    یوں لگا میری کوئی چیز تھی کھونے والی

    صبح کے ساتھ ہوئی ختم میری رات کی گشت

    رہ گئی ایک گلی شہر کے کونے والی

    کتنا شفاف چمکتا ہوا دن تھا جس کی

    دھوپ تھی پیار کی بارش میں بھگونے والی

    کسی نا دیدہ گھڑی کے لیے تیار تھا میں

    ایسی چپ تھی کہ کوئی بات تھی ہونے والی

    زندگی میلی ہوئی گرد مہ و سال کے ساتھ

    اک جگہ چھوڑ کے ہے پوری یہ دھونے والی

    لاکھ بنجر ہو زمیں پھر بھی پنپ جائے گی

    آخری شے جو مرے پاس ہے بونے والی

    اتنی مصروف ہے ہنگامۂ بے مصرف میں

    صبح سے پہلے نہیں رات یہ سونے والی

    زندگی اور ہی ہوتی ہے بسر کرنے کو

    تیری میری ہے فقط بوجھ کو ڈھونے والی

    کس جگہ ہوگا مجھے جوڑنے والا لمحہ

    وہ گھڑی ذات کے دانوں کو پرونے والی

    سارا سبزہ تھا کسی مخملی بستر کی طرح

    اور زمیں گھاس کے تختے پہ تھی سونے والی

    یوں تو ہر بات یہاں ہوتی رہے گی لیکن

    تری خواہش کے مطابق نہیں ہونے والی

    بات اس بار گھروں تک نہیں رہنی شاہیںؔ

    اب کے طغیانی ہے شہروں کو ڈبونے والی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے