دنیا سوچے شوق سے سوچے آج اور کل کے بارے میں
دنیا سوچے شوق سے سوچے آج اور کل کے بارے میں
میں کیوں اپنا چین گنواؤں اس پاگل کے بارے میں
سنگ مرمر کی قبروں میں محو خواب تھے ہم دونوں
کل شب دیکھا خواب عجب سا تاج محل کے بارے میں
آخر اس کی سوکھی لکڑی ایک چتا کے کام آئی
ہرے بھرے قصے سنتے تھے جس پیپل کے بارے میں
میرے شیتل من کی جوالا کو تو اور بھی بھڑکایا
لوگ نہ جانے کیا کہتے ہیں گنگا جل کے بارے میں
آنسو بن کر ٹوٹ گیا تھا جو سپنوں کی پلکوں سے
سات یگوں سے سوچ رہا ہوں میں اس پل کے بارے میں
چومو گھونگھٹ کھول کے چومو اس دلہن کے ہونٹوں کو
یہ اپنا دستور ہے مے کی ہر بوتل کے بارے میں
وہ جو کٹیا ڈال رہا ہے ویرانے میں شہر سے دور
سارا شہر پریشاں کیوں ہے اس پاگل کے بارے میں
پریمؔ بھری محفل میں کوئی داد نہیں فریاد نہیں!
چپ سی ہے وہ جان غزل بھی میری غزل کے بارے میں
- کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 104)
- Author : Prem Warbartani
- مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.