دعا ہی وجہ کرامات تھوڑی ہوتی ہے
دعا ہی وجہ کرامات تھوڑی ہوتی ہے
غضب کی دھوپ میں برسات تھوڑی ہوتی ہے
رہ وفا کی روایت ہے سر جھکا رکھنا
بساط عشق پہ یہ مات تھوڑی ہوتی ہے
جو اپنا نام صف معتبر میں لکھتے ہیں
خود ان سے اپنی ملاقات تھوڑی ہوتی ہے
بہت سے راز دلوں کے دلوں میں رہتے ہیں
اسے بتانے کی ہر بات تھوڑی ہوتی ہے
دل و نظر میں جو بس جائے دل ربا ٹھہرے
کہ دل ربائی کوئی ذات تھوڑی ہوتی ہے
حجابؔ اہل جنوں میں شمار ہونے کی
اساس عزت سادات تھوڑی ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.