دیے کی آنکھ سے جب گفتگو نہیں ہوتی
دیے کی آنکھ سے جب گفتگو نہیں ہوتی
وہ میری رات کبھی سرخ رو نہیں ہوتی
ہوا کے لمس میں اس کی مہک بھی ہوتی ہے
وہ شاخ گل جو کہیں رو بہ رو نہیں ہوتی
کسے نصیب یہ شیرینئ لب و لہجہ
ہر ایک دشت میں یہ آب جو نہیں ہوتی
میں حرف حرف میں پیکر ترا سموتا ہوں
غزل تو ہوتی ہے پر ہو بہ ہو نہیں ہوتی
کبھی کبھی تو میں خود سے کلام کرتا ہوں
کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے تو نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.