دن کٹ رہے ہیں کشمکش روزگار میں
دم گھٹ رہا ہے سایۂ ابر بہار میں
آتی ہے اپنے جسم کے جلنے کی بو مجھے
لٹتے ہیں نکہتوں کے سبو جب بہار میں
گزرا ادھر سے جب کوئی جھونکا تو چونک کر
دل نے کہا یہ آ گئے ہم کس دیار میں
میں ایک پل کے رنج فراواں میں کھو گیا
مرجھا گئے زمانے مرے انتظار میں
ہے کنج عافیت تجھے پا کر پتہ چلا
کیا ہمہمے تھے گرد سر رہ گزار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.