دل تو ہر چیز پہ بچہ سا مچل جاتا ہے
دل تو ہر چیز پہ بچہ سا مچل جاتا ہے
جیب جب ڈانٹنے لگتی ہے سنبھل جاتا ہے
جب بھی میں سوچتا ہوں رات نہیں جانے کی
دور اس گھر میں کوئی بلب سا جل جاتا ہے
رات کے وقت ابھرتا ہے جنوں کا سورج
دن نکلتے ہی کسی چاند میں ڈھل جاتا ہے
یہ جو سریا ہے تفاخر کا تری گردن میں
اژدہا بن کے یہ قوموں کو نگل جاتا ہے
ایک ہی بات بنا دیتی ہے ہر بگڑی بات
ایک ہی شخص زمانے کو بدل جاتا ہے
تو تو نرمیؔ ہے مری جان اسی چکر میں
میر صاحب کا پلیتھن بھی نکل جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.