دل کھنڈر میں کھڑے ہوئے ہیں ہم
دل کھنڈر میں کھڑے ہوئے ہیں ہم
بازگشت اپنی سن رہے ہیں ہم
مدتیں ہو گئیں حساب کئے
کیا پتا کتنے رہ گئے ہیں ہم
جب ہمیں سازگار ہے ہی نہیں
جسم کو پہنے کیوں ہوئے ہیں ہم
رفتہ رفتہ قبول ہوں گے اسے
روشنی کے لیے نئے ہیں ہم
وحشتیں لگ گئیں ٹھکانے سب
دشت کو راس آ گئے ہیں ہم
دھن تو آہستہ بج رہی ہے رازؔ
رقص کچھ تیز کر رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.