Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیپک راگ ہے چاہت اپنی کاہے سنائیں تمہیں

ظہور نظر

دیپک راگ ہے چاہت اپنی کاہے سنائیں تمہیں

ظہور نظر

MORE BYظہور نظر

    دیپک راگ ہے چاہت اپنی کاہے سنائیں تمہیں

    ہم تو سلگتے ہی رہتے ہیں کیوں سلگائیں تمہیں

    ترک محبت ترک تمنا کر چکنے کے بعد

    ہم پہ یہ مشکل آن پڑی ہے کیسے بھلائیں تمہیں

    دل کے زخم کا رنگ تو شاید آنکھوں میں بھر آئے

    روح کے زخموں کی گہرائی کیسے دکھائیں تمہیں

    درد ہماری محرومی کا تم تب جانو گے

    جب کھانے آئے گی چپ کی سائیں سائیں تمہیں

    سناٹا جب تنہائی کے زہر میں بجھتا ہے

    وہ گھڑیاں کیونکر کٹتی ہیں کیسے بتائیں تمہیں

    جن باتوں نے پیار تمہارا نفرت میں بدلا

    ڈر لگتا ہے وہ باتیں بھی بھول نہ جائیں تمہیں

    رنگ برنگے گیت تمہارے ہجر میں ہاتھ آئے

    پھر بھی یہ کیسے چاہیں کہ ساری عمر نہ پائیں تمہیں

    اڑتے پنچھی ڈھلتے سائے جاتے پل اور ہم

    بیرن شام کا دامن تھام کے روز بلائیں تمہیں

    دور گگن پر ہنسنے والے نرمل کومل چاند

    بے کل من کہتا ہے آؤ ہاتھ لگائیں تمہیں

    پاس ہمارے آکر تم بیگانہ سے کیوں ہو

    چاہو تو ہم پھر کچھ دوری پر چھوڑ آئیں تمہیں

    انہونی کی چنتا ہونی کا انیائے نظرؔ

    دونوں بیری ہیں جیون کے ہم سمجھائیں تمہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 72)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے