دیر تک چند مختصر باتیں
دیر تک چند مختصر باتیں
اس سے کیں میں نے آنکھ بھر باتیں
تو مرے پاس جب نہیں ہوتا
تجھ سے کرتا ہوں کس قدر باتیں
کیسی بیچارگی سے کرتے ہیں
بے اثر لوگ با اثر باتیں
دیکھ بچوں سے گفتگو کر کے
کیسی ہوتیں ہیں بے ضرر باتیں
سن کبھی بے خودی میں کرتے ہیں
بے خبر لوگ با خبر باتیں
اس کی عادت ہے بات کرنے کی
وہ کرے گا ادھر ادھر باتیں
انتہائی حسین لگتی ہے
جب وہ کرتی ہے روٹھ کر باتیں
آ مجھے سن کہ ہو تجھے معلوم
کیسی ہوتی ہیں خوب تر باتیں
سہل کٹ جائے یہ طویل سفر
اور کر میرے ہم سفر باتیں
کوئی سنتا نہ ہو کہیں عاصمؔ
یوں نہ کر اس سے فون پر باتیں
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 73)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.