دیکھ قندیل رخ یار کی جانب مت دیکھ
دیکھ قندیل رخ یار کی جانب مت دیکھ
تیز تلوار ہے تلوار کی جانب مت دیکھ
بول کتنی ہے ترے سامنے قیمت میری
چھوڑ بازار کو بازار کی جانب مت دیکھ
دیکھنا ہے تو مجھے دیکھ کہ میں کیسا ہوں
میرے اجڑے ہوئے گھر بار کی جانب مت دیکھ
اور بڑھ جائے گی تنہائی تجھے کیا معلوم
ایسی تنہائی میں دیوار کی جانب مت دیکھ
آگے نکلا ہے تو پھر آگے نکلتا چلا جا
پیچھے ہٹتے ہوئے سالار کی جانب مت دیکھ
تو مرے سامنے آیا ہے تو پھر دیکھ مجھے
میری ٹوٹی ہوئی تلوار کی جانب مت دیکھ
تو کہانی کے بدلتے ہوئے منظر کو سمجھ
خون روتے ہوئے کردار کی جانب مت دیکھ
تیرا دل ہی نہ کہیں کاٹ کے رکھ دے اظہرؔ
آنکھ سے گرتی ہوئی دھار کی جانب مت دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.