دیکھ کر میری انا کس درجہ حیرانی میں ہے
دیکھ کر میری انا کس درجہ حیرانی میں ہے
اس نے سمجھا تھا کہ سب کچھ باب امکانی میں ہے
مجھ کو غم دے دے کے خوش تھا وہ مگر یہ کیا ہوا
وقت کے ہاتھوں وہی غم کی فراوانی میں ہے
کس کو کس کو خوش رکھے وہ کس سے جھگڑا مول لے
فیصلہ ہے اس کے ہاتھوں میں تو حیرانی میں ہے
ہر گھڑی اب حسرتوں کی لاش دیتی ہے دھواں
اک عجب شمشان میرے دل کی ویرانی میں ہے
میں بھی تنہا اس طرف ہوں وہ بھی تنہا اس طرف
میں پریشاں ہوں تو ہوں وہ بھی پریشانی میں ہے
برف بھی سیماب بھی ساحل بھی ہے گرداب بھی
یہ تضاد خاصیت اک شکل انسانی میں ہے
- کتاب : Mata-e-Aainda (Pg. 55)
- Author : Abdussamad Tapish
- مطبع : Abdussamad Tapish (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.