دستک ہوا کی سن کے کبھی ڈر نہیں گیا
دستک ہوا کی سن کے کبھی ڈر نہیں گیا
لیکن میں چاند رات میں باہر نہیں گیا
آنکھوں میں اڑ رہا ہے ابھی تک غبار ہجر
اب تک وداع یار کا منظر نہیں گیا
اے شام ہجر یار مری تو گواہی دے
میں تیرے ساتھ ساتھ رہا گھر نہیں گیا
تو نے بھی سارے زخم کسی طور سہ لیے
میں بھی بچھڑ کے جی ہی لیا مر نہیں گیا
سادہ فصیل شہر مجھے دیکھتی رہی
لیکن میں تیرا نام بھی لکھ کر نہیں گیا
بخشا شب فراق کو دل نے ابد کا طول
شب بھر لہولہان رہا مر نہیں گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.