درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے
درد بڑھ کر دوا نہ ہو جائے
زندگی بے مزا نہ ہو جائے
ان تلون مزاجیوں کا شکار
کوئی میرے سوا نہ ہو جائے
لذت انتظار ہی نہ رہے
کہیں وعدہ وفا نہ ہو جائے
تیری رفتار اے معاذ اللہ
حشر کوئی بپا نہ ہو جائے
کامیابی ہی کامیابی ہو
تو یہ بندہ خدا نہ ہو جائے
میری بیتابیوں سے گھبرا کر
کوئی مجھ سے خفا نہ ہو جائے
کچھ تو اندازۂ جفا کیجئے
دل ستم آشنا نہ ہو جائے
کہیں ناکامئ اثر آخر
مدعائے دعا نہ ہو جائے
وہ نگاہیں نہ پھیر لیں اخترؔ
عشق بے آسرا نہ ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.