Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دفن جب خاک میں ہم سوختہ ساماں ہوں گے

مومن خاں مومن

دفن جب خاک میں ہم سوختہ ساماں ہوں گے

مومن خاں مومن

MORE BYمومن خاں مومن

    دفن جب خاک میں ہم سوختہ ساماں ہوں گے

    فلس ماہی کے گل شمع شبستاں ہوں گے

    ناوک انداز جدھر دیدۂ جاناں ہوں گے

    نیم بسمل کئی ہوں گے کئی بے جاں ہوں گے

    تاب نظارہ نہیں آئنہ کیا دیکھنے دوں

    اور بن جائیں گے تصویر جو حیراں ہوں گے

    تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانا کر لے

    ہم تو کل خواب عدم میں شب ہجراں ہوں گے

    ناصحا دل میں تو اتنا تو سمجھ اپنے کہ ہم

    لاکھ ناداں ہوئے کیا تجھ سے بھی ناداں ہوں گے

    کر کے زخمی مجھے نادم ہوں یہ ممکن ہی نہیں

    گر وہ ہوں گے بھی تو بے وقت پشیماں ہوں گے

    ایک ہم ہیں کہ ہوئے ایسے پشیمان کہ بس

    ایک وہ ہیں کہ جنہیں چاہ کے ارماں ہوں گے

    ہم نکالیں گے سن اے موج ہوا بل تیرا

    اس کی زلفوں کے اگر بال پریشاں ہوں گے

    صبر یا رب مری وحشت کا پڑے گا کہ نہیں

    چارہ فرما بھی کبھی قیدئ زنداں ہوں گے

    منت حضرت عیسیٰ نہ اٹھائیں گے کبھی

    زندگی کے لیے شرمندۂ احساں ہوں گے

    تیرے دل تفتہ کی تربت پہ عدو جھوٹا ہے

    گل نہ ہوں گے شرر آتش سوزاں ہوں گے

    غور سے دیکھتے ہیں طوف کو آہوئے حرم

    کیا کہیں اس کے سگ کوچہ کے قرباں ہوں گے

    داغ دل نکلیں گے تربت سے مری جوں لالہ

    یہ وہ اخگر نہیں جو خاک میں پنہاں ہوں گے

    چاک پردے سے یہ غمزے ہیں تو اے پردہ نشیں

    ایک میں کیا کہ سبھی چاک گریباں ہوں گے

    پھر بہار آئی وہی دشت نوردی ہوگی

    پھر وہی پاؤں وہی خار مغیلاں ہوں گے

    سنگ اور ہاتھ وہی وہ ہی سر و داغ جنون

    وہ ہی ہم ہوں گے وہی دشت و بیاباں ہوں گے

    عمر ساری تو کٹی عشق بتاں میں مومنؔ

    آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    مہدی حسن

    مہدی حسن

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے