داغ ہونے لگے ظاہر میرے
داغ ہونے لگے ظاہر میرے
تیز کر رنگ مصور میرے
میری آنکھوں میں سیاہی بھر دے
یا ہرے کر دے مناظر میرے
نقرئی جھیل بلاتی تھی انہیں
پھنس گئے جال میں طائر میرے
کون تحلیل ہوا ہے مجھ میں
منتشر کیوں ہیں عناصر میرے
ہے کہاں شنکھ بجانے والا
کب سے خاموش ہیں مندر میرے
سنگ سے جسم بھی کر اب مجھ کو
تو کہاں کھویا ہے ساحر میرے
لفظ کی قید رہائی کا ہنر
کام آ ہی گیا آخر میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.