Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھوڑ کر گھر کی فضا رعنائیاں پچھتا گئیں

زبیر رضوی

چھوڑ کر گھر کی فضا رعنائیاں پچھتا گئیں

زبیر رضوی

MORE BYزبیر رضوی

    چھوڑ کر گھر کی فضا رعنائیاں پچھتا گئیں

    راستوں کی دھول میں آرائشیں کجلا گئیں

    کس نے پھیلا دی مرے آنگن میں چادر دھوپ کی

    میرے مہتابوں کی ساری صورتیں کمھلا گئیں

    اپنا تنہا عکس پا کر میں نے کنکر پھینک دی

    سطح ساحل پر کئی پرچھائیاں لہرا گئیں

    مدتوں کے بعد جی چاہا تھا چھت پر سوئیے

    رات پہلو میں نہ لیٹی تھی کہ بوندیں آ گئیں

    کوچہ کوچہ کاٹتے پھرتے ہیں یادوں کا لکھا

    دل کو جانے کیا تری رسوائیاں سمجھا گئیں

    دور تک کوئی نہ آیا ان رتوں کو چھوڑنے

    بادلوں کو جو دھنک کی چوڑیاں پہنا گئیں

    شام کی دہلیز پر ٹھہری ہوئی یادیں زبیرؔ

    غم کی محرابوں کے دھندلے آئینے چمکا گئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے