چھلک رہی ہے مئے ناب تشنگی کے لئے
چھلک رہی ہے مئے ناب تشنگی کے لئے
سنور رہی ہے تری بزم برہمی کے لئے
نہیں نہیں ہمیں اب تیری جستجو بھی نہیں
تجھے بھی بھول گئے ہم تری خوشی کے لئے
جو تیرگی میں ہویدا ہو قلب انساں سے
ضیا نواز وہ شعلہ ہے تیرگی کے لئے
کہاں کے عشق و محبت کدھر کے ہجر و وصال
ابھی تو لوگ ترستے ہیں زندگی کے لئے
جہان نو کا تصور حیات نو کا خیال
بڑے فریب دئے تم نے بندگی کے لئے
مئے حیات میں شامل ہے تلخیٔ دوراں
جبھی تو پی کے ترستے ہیں بے خودی کے لئے
- کتاب : Sham ka Pahla Tara (Pg. 26)
- Author : ZEHRA NIGAAH
- اشاعت : 1980
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.