چہرۂ زندگی نکھر آیا
چہرۂ زندگی نکھر آیا
جب کبھی ہم نے جام چھلکایا
شام ہجراں بھی اک قیامت تھی
آپ آئے تو مجھ کو یاد آیا
رنگ پھیکا پڑا وفاؤں کا
آج کچھ اس طرح وہ شرمایا
یوں تو بے چینیاں مقدر تھیں
تیری قربت نے اور تڑپایا
کیا قیامت وہ کم نگاہی تھی
ہر حقیقت کو جس نے جھٹلایا
کیا ہوئی وہ دلوں کی معصومی
حسن روٹھا نہ عشق پچھتایا
ہائے کس کس مقام پر دل کو
اس اچٹتی نظر نے بھٹکایا
خود شناسی تھی جستجو تیری
تجھ کو ڈھونڈا تو آپ کو پایا
نقشؔ آنکھوں میں آ گئے آنسو
آج ایسے میں کون یاد آیا
- کتاب : Andaaz (Pg. 143)
- Author : Mahesh Chandr Naqsh
- مطبع : Sangam Kitab Ghar, Delhi (1962)
- اشاعت : 1962
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.